کیا قیامت ہو کہ اے وجہ تخلیق عالمﷺ
مری چشم خوابیدہ کو ترا دیدار ہو جائے
بعد از مرگ جنت و کوثر کی تمنا تو ہے مسلسل
خواب ایسا ہو کہ اک جام کوثر نثار ہو جائے
بر سبیل عمل نہیں ہوں قابل دید گرچہ
ڈر بھی ہے کہ حقیقت گناہ نہ کہیں آشکار ہو جائے
اک بےقصد یقیں ہے مگر اے رحمتہ اللعالمینﷺ
دو جہاں پا لوں یہ آنکھ گر ترے روبرو شرمسار ہو جائے
اک خلش پیہم ہے کہ حال دل تجھے سناؤں
تو ہاتھ اٹھائے اور میرا غافل بخت بیدار ہو جائے
شوق ہے کہ نور رخ مصطفیٰﷺ سے دل منور کر لوں
دھڑکا یہ کہ آنکھ کھلے، دل مضطرب اور بے قرار ہو جائے
۔۔۔
د۔ عدیل افضل
27-01-2024